راجیو گاندھی: جدید ہندوستان کا معمار اور نوجوانوں کا رہنما

Author
0

 راجیو گاندھی: جدید ہندوستان کا معمار اور نوجوانوں کا رہنما

Formar_PM_Rajiv_Gandhi
This is an AI-generated illustration for educational purposes only

(toc)

 تمہید

جب بھی ہندوستان کے جدید دور کی تاریخ لکھی جائے گی تو ایک نام ہمیشہ نمایاں ہوگا — راجیو گاندھی۔
وہ نہ صرف ہندوستان کے سب سے کم عمر وزیر اعظم تھے بلکہ ڈیجیٹل انقلاب، تعلیمی اصلاحات، اور پنچایتی راج جیسے دور اندیش اقدامات کے بانی بھی تھے۔


ابتدائی زندگی اور تعلیم

راجیو گاندھی کا جنم 20 اگست 1944 کو ممبئی میں ہوا۔ ان کے والد کا نام فیروز گاندھی اور والدہ کا نام اندرا گاندھی تھا۔
ابتدائی تعلیم دون اسکول، دہرادون سے حاصل کی۔
آگے کی تعلیم کے لیے انہوں نے کیمبرج یونیورسٹی اور امپیریل کالج لندن میں داخلہ لیا۔
اگرچہ وہ سیاست سے دور رہنا چاہتے تھے اور ایک پیشہ ور پائلٹ بنے، لیکن بھائی سنجے گاندھی کی وفات کے بعد انہیں سیاست میں آنا پڑا۔


ایک پائلٹ سے وزیر اعظم تک کا سفر

  • 1980 میں سیاست میں قدم رکھا

  • 1981 میں امیٹھی سے رکن پارلیمان منتخب ہوئے

  • 1984 میں اندرا گاندھی کے قتل کے بعد 40 سال کی عمر میں ہندوستان کے سب سے کم عمر وزیر اعظم بنے

  • ان کی شفاف شبیہ، نرم لہجہ اور جدید سوچ نے انہیں نوجوانوں میں خاص مقام دلوایا


سیاسی سفر (سیاسی گراف)

سالعہدہ / کردارنمایاں کارنامے
1980سیاست میں شمولیتبھائی کی وفات کے بعد
1981رکن پارلیمانکانگریس کے جنرل سیکریٹری
1984وزیر اعظمسب سے کم عمر وزیر اعظم
1985کانگریس کو جیتتکنیکی و تعلیمی اصلاحات
1986نئی تعلیمی پالیسیڈیجیٹل ہندوستان کی بنیاد
1989انتخابات میں شکستبوفرس اسکینڈل
1991دوبارہ انتخابی مہمخود کش حملے میں شہادت

ڈیجیٹل انقلاب کے بانی

راجیو گاندھی نے مانا کہ اگر ہندوستان کو 21ویں صدی میں طاقتور بنانا ہے تو ٹیکنالوجی، کمپیوٹر اور ٹیلی کمیونیکیشن میں ترقی ضروری ہے۔

اہم اقدامات:

  • MTNL اور VSNL جیسی اداروں کی بنیاد

  • سم پترودا کے ساتھ ٹیکنالوجی مشن کا آغاز

  • ملک بھر میں STD/PCO بوتھ

  • سرکاری دفاتر میں کمپیوٹرائزیشن

  • تکنیکی تعلیم کا فروغ


عوام کے لیے اہم منصوبے

1. نئی تعلیمی پالیسی (1986)

  • کمپیوٹر تعلیم کو نصاب میں شامل کیا گیا

  • دیہی علاقوں میں اسکولوں کا قیام

  • لڑکیوں کی تعلیم پر زور

2. پنچایتی راج نظام

  • 73واں آئینی ترمیم، مقامی خود مختاری کی بنیاد

  • خواتین و پسماندہ طبقات کو ریزرویشن

  • ترقیاتی فیصلے گاؤں کی سطح پر

3. قومی تکنیکی مشن

  • صحت، صاف پانی، خواندگی اور ویکسینیشن میں ٹیکنالوجی کا استعمال

  • دیہاتوں میں ڈیجیٹل آگاہی

4. دیہی صحت و فلاح

  • پرائمری ہیلتھ سینٹرز کا قیام

  • حفاظتی ٹیکوں کی مہم

5. نوجوانوں اور کھیلوں کی ترقی

  • راجیو گاندھی کھیل رتن ایوارڈ

  • نہرو یوتھ سینٹر کو فعال کیا گیا


تنازعے اور تنقید

ان کی حکومت کو سب سے زیادہ متاثر کرنے والا تنازعہ تھا — بوفرس گھوٹالہ۔
اس اسکینڈل نے ان کی شبیہ کو دھندلا دیا، اور 1989 کے عام انتخابات میں کانگریس کو شکست ہوئی۔


المناک انجام

21 مئی 1991 کو وہ تمل ناڈو کے شری پیرمبدور میں انتخابی ریلی سے خطاب کے دوران ایک خودکش حملے میں شہید ہو گئے۔
یہ واقعہ پوری قوم کے لیے صدمے کا باعث بنا۔


نوجوانوں کے لیے پیغام

راجیو گاندھی کی زندگی نوجوانوں کو سکھاتی ہے:

  • کم عمر میں بھی قیادت ممکن ہے

  • جدید سوچ اور ٹیکنالوجی سے قوم بدلی جا سکتی ہے

  • عوامی خدمت، اقتدار سے بڑی ہوتی ہے


نتیجہ

راجیو گاندھی صرف ایک سیاست دان نہیں تھے، وہ ایک وژنری رہنما اور ڈیجیٹل ہندوستان کے معمار تھے۔
ان کے خواب، اصلاحات اور اقدامات آج بھی ہندوستان کے پالیسی سازوں کے لیے مشعل راہ ہیں۔

ایک تبصرہ شائع کریں

0تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں (0)