"بچوں کے پیٹ کے کیڑے (Pinworm): علامات، وجوہات، علاج اور بچاؤ کی مکمل رہنمائی"
🔰 تعارف
چھوٹے بچوں میں صحت سے متعلق جو
مسائل سب سے زیادہ دیکھے جاتے ہیں، ان میں "پیٹ کے کیڑے"
(Intestinal Worms)، خاص طور پر پن ورم
(Pinworm)، ایک اہم اور عام مسئلہ ہے۔
اکثر والدین اس کو سنجیدگی سے نہیں لیتے، لیکن یہ مسئلہ
اگر نظر انداز کیا جائے تو بچوں کی نیند،
بھوک، پڑھائی، اور ذہنی سکون پر گہرا اثر ڈال سکتا ہے۔
یہ مضمون اسی موضوع پر ایک مکمل رہنمائی ہے جو والدین کے لیے نہایت مفید ہے۔
🐛 پن ورم (Pinworm) کیا ہے؟
"پن ورم"
(Pinworm) یا سائنسی طور پر "Enterobius Vermicularis" ایک قسم کا چھوٹا سفید رنگ کا کیڑا
ہوتا ہے جو انسان کی بڑی آنت اور مقعد
(Anus) کے آس پاس رہتا ہے۔ یہ کیڑے خاص طور
پر بچوں میں پائے جاتے ہیں اور بہت باریک ہوتے ہیں—تقریباً 6 سے 13 ملی میٹر لمبے۔
انہیں بعض اوقات انسانی آنکھ سے بھی پاخانے یا مقعد کے آس پاس دیکھا جا سکتا ہے۔
🧬 پن ورم کی چند نمایاں خصوصیات:
- یہ
کیڑے رات کے وقت زیادہ متحرک ہوتے ہیں، خاص طور پر جب بچہ سو رہا ہوتا ہے۔
- مادہ (female) پن ورم آنتوں سے نکل کر مقعد کے آس پاس انڈے دیتی ہے، جس
کی وجہ سے خارش ہوتی ہے۔
- یہ
کیڑے انسانی جسم کے اندر تقریباً 2 سے 6 ہفتے زندہ رہ سکتے ہیں۔
- ان کے
انڈے مٹی، کھلونوں، کپڑوں، بیڈ شیٹ، دروازوں کے ہینڈل، اور بچوں کے ناخنوں
میں چھپ کر طویل عرصے تک زندہ رہ سکتے ہیں۔
👶 بچوں میں عام کیوں؟
- بچے
صفائی کا اتنا خیال نہیں رکھتے۔
- وہ
اکثر انگلی منہ میں ڈالتے ہیں یا کھلونوں کو چاٹتے ہیں۔
- اسکول
یا کھیل کے دوران دوسرے بچوں سے قریبی رابطہ ہوتا ہے، جس سے انفیکشن آسانی سے
پھیلتا ہے۔
🔁 یہ کیڑے جسم میں کیسے داخل ہوتے ہیں؟
پن ورم کے انڈے کسی آلودہ چیز کے ذریعے منہ میں چلے جاتے ہیں، وہاں سے یہ آنتوں میں پہنچتے ہیں اور چند ہفتوں میں مکمل کیڑوں کی شکل اختیار کر لیتے ہیں۔ ایک بار مادہ کیڑا انڈے دے دیتی ہے تو بچہ خارش کرتا ہے، انڈے ہاتھوں میں لگ جاتے ہیں، اور جب وہ دوبارہ منہ میں ہاتھ ڈالتا ہے تو انفیکشن کا چکر دوبارہ شروع ہو جاتا ہے۔
⚠️ 2. بچوں کے پیٹ میں کیڑوں کی وجوہات (Causes of Worm Infection in Children)
چھوٹے بچوں میں پیٹ کے کیڑے عام طور پر صفائی کی کمی اور غیر محتاط
عادات کے باعث پیدا ہوتے ہیں۔ والدین اگر بچوں کی روزمرہ صحت و صفائی پر توجہ نہ
دیں تو ان میں "پن ورم" جیسے کیڑوں کا انفیکشن آسانی سے ہو سکتا ہے۔
🧼 1. صفائی کا خیال نہ رکھنا
·
بچوں کا
ہاتھ دھوئے بغیر کھانا کھانا۔
·
پاخانے یا
کھیل کود کے بعد ہاتھ نہ دھونا۔
·
جسمانی
صفائی، خاص طور پر مقعد کے اردگرد صفائی کا فقدان۔
🧸 2. آلودہ اشیاء سے رابطہ
·
کھلونوں،
کپڑوں، بستروں، فرش یا دروازوں کے ہینڈل پر پن ورم کے انڈے چپک سکتے ہیں۔
·
بچے جب ان
آلودہ چیزوں کو چھو کر ہاتھ منہ میں لے جاتے ہیں تو یہ انڈے جسم میں داخل ہو جاتے
ہیں۔
👅 3. انگلی
یا کھلونے منہ میں ڈالنا
·
چھوٹے بچے
اکثر انگلی یا کھلونے منہ میں ڈالنے کی عادت رکھتے ہیں۔
·
اگر ان
اشیاء پر پن ورم کے انڈے موجود ہوں تو وہ آسانی سے ہاضمے کے نظام میں چلے جاتے
ہیں۔
👦 4. متاثرہ
فرد سے قریبی رابطہ
·
اسکول،
مدرسے یا گھر میں اگر کوئی دوسرا بچہ پہلے سے متاثر ہو تو اس سے باقی بچوں کو بھی
انفیکشن ہو سکتا ہے۔
·
بیڈ شیٹ،
تولیے یا بیت الخلا مشترکہ استعمال کرنے سے بھی یہ جراثیم پھیلتے ہیں۔
🔁 5. خود
سے دوبارہ انفیکشن
·
خارش کی
وجہ سے بچہ مقعد کے آس پاس ہاتھ لگاتا ہے، اور انڈے ہاتھوں یا ناخنوں میں لگ جاتے
ہیں۔
· وہی بچہ جب دوبارہ وہ ہاتھ منہ میں ڈالے یا کھانے میں لگائے تو انفیکشن کا چکر دوبارہ شروع ہو جاتا ہے۔

🔍 3. بچوں
کے پیٹ میں کیڑوں کی علامات (Symptoms of Worm Infection
in Children)
پن ورم (Pinworm) یا دیگر پیٹ کے کیڑے جسم کے اندر آہستہ آہستہ اپنی موجودگی کا احساس
دلاتے ہیں۔ اگر والدین بروقت علامات کو پہچان لیں، تو بچے کو زیادہ تکلیف سے بچایا
جا سکتا ہے۔
🔹 1. رات
کے وقت مقعد (Anus) میں شدید
خارش
·
سب سے عام
اور نمایاں علامت ہے کہ بچہ رات کے وقت بے چین ہو جاتا ہے۔
·
مادہ پن
ورم رات کو انڈے دیتی ہے، جس سے مقعد کے اردگرد خارش اور جلن محسوس ہوتی ہے۔
·
بچہ بار
بار نیند سے جاگ جاتا ہے یا سوتے ہوئے پیچھے کی طرف ہاتھ لے جاتا ہے۔
😣 2. نیند
میں خلل اور بے چینی
·
خارش کی
وجہ سے بچہ سکون سے نہیں سو پاتا۔
·
نیند میں
بار بار ہلنا، جاگنا یا رونا۔
🍽️ 3. بھوک
میں کمی یا بدہضمی
·
کیڑوں کی
موجودگی سے ہاضمہ متاثر ہوتا ہے۔
·
بعض بچوں
کو بھوک نہیں لگتی یا کھانے کے فوراً بعد بدہضمی ہو جاتی ہے۔
⚡ 4. پیٹ درد
اور گیس
·
اکثر بچے
غیر واضح پیٹ درد کی شکایت کرتے ہیں، خاص طور پر ناف کے اردگرد۔
·
گیس یا
اپھارہ محسوس ہونا۔
💩 5. پاخانے
میں کیڑوں کا نظر آنا
·
بعض اوقات
والدین یا بچے خود پاخانے میں چھوٹے سفید کیڑوں کو حرکت کرتے دیکھ سکتے ہیں۔
·
یہ عموماً
چھوٹے، دھاگے جیسے ہوتے ہیں۔
😔 6. مزاج
میں چڑچڑاپن اور تھکاوٹ
·
نیند کی
کمی، بھوک نہ لگنا، یا خارش کی وجہ سے بچہ دن بھر چڑچڑا اور سست رہتا ہے۔
· پڑھائی یا کھیل میں دل نہیں لگاتا۔

🛡️ 4. احتیاطی تدابیر
(Prevention of Worm Infection in Children)
پیٹ کے کیڑوں سے بچاؤ کا سب سے مؤثر طریقہ صفائی اور احتیاط ہے۔ اگر
والدین کچھ بنیادی اصولوں پر عمل کریں تو بچے کو اس انفیکشن سے محفوظ رکھا جا سکتا
ہے۔
🧼 1. ہاتھ دھونے کی عادت ڈالیں
·
کھانے سے
پہلے اور بیت الخلا کے بعد صابن سے اچھی طرح ہاتھ دھونا ضروری ہے۔
·
چھوٹے بچوں
کو اس کی باقاعدہ تربیت دیں اور خود ان کی نگرانی کریں۔
✂️ 2. ناخن
چھوٹے رکھیں
·
ناخن لمبے
ہوں تو ان میں کیڑوں کے انڈے جمع ہو سکتے ہیں۔
·
ہفتہ میں
کم از کم ایک بار بچوں کے ناخن کاٹیں اور صاف رکھیں۔
🧺 3. کپڑوں اور بستر کی صفائی
·
بچوں کے
زیرجامے، کپڑے، اور بستر روزانہ تبدیل کریں۔
·
متاثرہ
بچوں کے بستر، تولیے اور کپڑے گرم پانی سے دھوئیں تاکہ انڈے ختم ہو سکیں۔
🧸 4. کھلونوں اور سطحوں کی صفائی
·
بچوں کے
کھلونے، فرش، دروازوں کے ہینڈل، اور دیگر عام سطحیں روزانہ صاف کریں۔
·
جراثیم کش
محلول یا سادہ صابن پانی استعمال کیا جا سکتا ہے۔
🙅♂️ 5. منہ میں چیزیں ڈالنے سے منع کریں
·
بچوں کو
سکھائیں کہ انگلی، کھلونے یا کوئی چیز منہ میں نہ ڈالیں۔
·
اگر بچہ
چھوٹا ہے، تو اس پر نظر رکھیں تاکہ وہ صفائی سے باہر کی چیزیں نہ کھائے۔
🛑 6. متاثرہ
بچے کو دوسروں سے کچھ وقت کے لیے الگ رکھیں
·
اگر کسی
بچے میں علامات ظاہر ہوں، تو اس کا تولیہ، بیڈ شیٹ، اور بیت الخلا الگ رکھیں۔
· خاندان کے دیگر افراد کو بھی صفائی کا خیال رکھنا چاہیے تاکہ بیماری نہ پھیلے۔
💊 5. بچوں
کے پیٹ میں کیڑوں کا علاج و حل (Treatment and Solutions)
اگرچہ پن ورم یا دیگر آنتوں کے کیڑے ایک عام مسئلہ ہیں، لیکن مناسب
علاج اور صفائی سے یہ مکمل طور پر ختم کیے جا سکتے ہیں۔ ضروری ہے کہ والدین تاخیر
نہ کریں اور فوری ایکشن لیں۔
👨⚕️ 1. فوری ڈاکٹر سے رجوع کریں
·
اگر علامات
ظاہر ہوں تو خود علاج سے گریز کریں اور ماہر اطفال
(Pediatrician) سے رجوع کریں۔
·
ڈاکٹر
عمومی طور پر کوئی اینٹی-ورم دوا (Anthelmintic medicine) تجویز کرتے ہیں جیسے:
o
Albendazole
o
Mebendazole
o
Pyrantel
Pamoate
(یہ دوائیں صرف ڈاکٹر کی ہدایت پر دی جائیں)
👨👩👧👦 2. پورے
خاندان کا علاج
·
چونکہ پن
ورم ایک شخص سے دوسرے میں آسانی سے منتقل ہو سکتا ہے، اس لیے اکثر ڈاکٹر مشورہ
دیتے ہیں کہ پورے خاندان کو ایک ساتھ دوا دی جائے تاکہ دوبارہ
انفیکشن نہ ہو۔
🔁 3. دوا
کی دوسری خوراک
·
زیادہ تر
دوائیں پہلی خوراک کے دو ہفتے بعد دوسری خوراک کے طور پر دوبارہ دی
جاتی ہیں تاکہ بچے ہوئے انڈے بھی ختم ہو جائیں۔
🧺 4. صفائی کے سخت اصول اپنائیں
·
دوا کے
ساتھ ساتھ صفائی کا خاص خیال رکھنا ضروری ہے:
o
بچوں کے
زیرجامے روزانہ تبدیل کریں۔
o
بستر کی
چادریں، تولیے اور کپڑے گرم پانی سے دھوئیں۔
o
فرش، بیت
الخلا، اور کھلونوں کی روزانہ صفائی کریں۔
✂️ 5. ناخن
کاٹنا اور ہاتھ دھونا
·
دوا کے
دوران اور بعد میں بھی بچوں کے ناخن ترشے رکھیں۔
·
ہر کھانے،
بیت الخلا یا کھیل کود کے بعد ہاتھ دھونے کی پریکٹس کروائیں۔
😴 6. نیند
کے دوران زیرجامہ پہننا
· رات کو بچے کو فٹنگ والا زیرجامہ پہنائیں تاکہ وہ خارش کے وقت ہاتھ نہ لگا سکے، اور صبح اس زیرجامے کو فوراً دھو لیا جائے۔
👨👩👧 والدین کے لیے خصوصی ہدایات
(Special Guidelines for Parents)
بچوں کے پیٹ میں کیڑوں کا علاج صرف دوا دینے سے مکمل نہیں ہوتا، بلکہ والدین کا شعور، تربیت اور روزمرہ کی نگرانی بھی انتہائی اہم کردار ادا کرتی ہے۔ ذیل میں وہ نکات دیے جا رہے ہیں جو ہر والدین کو ذہن میں رکھنے چاہییں:
🧠 1. بچوں کو آگاہی دیں، ڈرائیں نہیں
- بچوں
کو آرام دہ انداز میں صفائی، ہاتھ دھونے اور ناخن صاف رکھنے کی اہمیت
سمجھائیں۔
- انہیں یہ نہ کہیں کہ "اگر ایسا کرو گے تو کیڑا لگ جائے گا!" بلکہ دوستانہ لہجے میں "یہ تمہاری صحت کے لیے ضروری ہے" جیسے جملے استعمال کریں۔
👀 2. علامات پر فوری نظر رکھیں
- اگر
بچہ رات کو بے چینی سے سو رہا ہو، بار بار خارش کر رہا ہو، یا بھوک کم لگ رہی
ہو تو فوری نوٹس لیں۔
- اکثر بچے شرم یا لاعلمی کی وجہ سے کچھ نہیں بتاتے، اس لیے والدین کو خود بھی علامتوں پر توجہ دینی چاہیے۔
🧺 3. روزمرہ اشیاء کی صفائی کو معمول بنائیں
- تولیے،
بیڈ شیٹ، اور کپڑے صرف بیماری کے وقت نہیں، بلکہ معمول میں بھی صاف رکھنا
بچوں کو بیماریوں سے بچاتا ہے۔
- بچوں کے کھلونوں، بکسوں اور اسکول بیگ کی وقتاً فوقتاً صفائی کریں۔
🧒 4. دوسرے بچوں کو بھی بچائیں
- اگر
کسی بچے میں کیڑوں کا انفیکشن ہو جائے تو باقی بچوں کو بھی چیک کرائیں۔
- اسکول یا کوچنگ میں اطلاع دینا بھی ذمہ داری کا حصہ ہے تاکہ دوسرے بچوں کو بروقت بچایا جا سکے۔
⏳ 5. دوا کے بعد بھی نرمی سے نگرانی جاری رکھیں
- اکثر والدین دوا دے کر مطمئن ہو جاتے ہیں، حالانکہ مکمل نجات کے لیے بعد از دوا احتیاطی تدابیر اور دوسری خوراک بہت اہم ہوتی ہے۔
❤️ 6. صحت مند عادات کو روزمرہ کا حصہ بنائیں
- بچوں
کو صاف پانی پینے، صاف ہاتھوں سے کھانا کھانے اور جسمانی صفائی کی عادت ڈالنا
طویل المدتی فائدہ دیتا ہے۔
- صرف بیماری کے وقت نہیں، بلکہ ہمیشہ ان اصولوں کو اپنانا چاہیے۔
✍️ اختتامیہ:
بچوں کے پیٹ کے کیڑے کوئی خطرناک مرض نہیں، لیکن اگر نظر انداز کر دیا جائے تو یہ جسمانی، تعلیمی اور ذہنی صحت پر اثر ڈال سکتے ہیں۔ والدین اگر بروقت علامتوں کو پہچانیں اور مناسب احتیاطی تدابیر اپنائیں، تو نہ صرف بچے صحت مند رہتے ہیں بلکہ پورا خاندان محفوظ رہتا ہے۔