"بچوں میں موٹاپا (Obesity): بڑھتی ہوئی خطرناک عادتیں اور والدین کی ذمہ داریاں"
✍️ تعارف:
آج کے جدید دور میں جہاں بچوں کے لیے
ہر سہولت دستیاب ہے، وہیں ان کی صحت کو لاحق خطرات بھی بڑھتے جا رہے ہیں۔ انہی میں
سے ایک اہم مسئلہ "موٹاپا" ہے۔ عالمی ادارۂ صحت
(WHO) کے مطابق دنیا بھر میں ہر سال لاکھوں
بچے غیر متوازن غذا اور کم جسمانی سرگرمیوں کی وجہ سے موٹاپے کا شکار ہو رہے ہیں۔
یہ محض ایک ظاہری تبدیلی نہیں، بلکہ
ایک ایسا سنجیدہ مسئلہ ہے جو بچوں کی جسمانی، ذہنی اور جذباتی نشوونما کو متاثر کر
سکتا ہے۔ اگر وقت پر توجہ نہ دی جائے، تو یہ مسئلہ آگے چل کر ذیابیطس، دل کی
بیماریوں اور خوداعتمادی کی کمی جیسے مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔
اس مضمون میں ہم تفصیل سے جانیں گے کہ
بچوں میں موٹاپے کی کیا وجوہات ہو سکتی ہیں، اس کی علامات کیا ہیں، اور والدین
اپنی روزمرہ زندگی میں کیا تبدیلیاں لا کر اس مسئلے پر قابو پا سکتے ہیں۔
"یونیسیف اور عالمی ادارۂ صحت کے مطابق،
بھارت میں ہر ساتواں بچہ موٹاپے کا شکار ہے، جب کہ امریکہ میں یہ تعداد تقریباً
آدھی بچوں کی ہے۔ دیگر ممالک کی صورتحال کچھ یوں ہے:"
🌍 عالمی اور ملکی سطح پر بچوں کے موٹاپے کے اعداد و شمار
(WHO, UNICEF & National Health
Data – 2022 to 2024)
یہ جدول دکھاتا ہے کہ دنیا بھر میں
بچوں میں موٹاپا کس تیزی سے بڑھ رہا ہے، اور کن ممالک میں اس کی شرح تشویشناک ہے:
ملک / علاقہ 🌐 |
عمر (سال) 👶 |
موٹاپے کی شرح 📊 |
ذریعہ 🔗 |
دنیا بھر (Global) |
5–19 |
20.0% بچے overweight یا obese ہیں
(2022 WHO) |
|
دنیا بھر (Global) |
<5 |
36 ملین
بچے overweight (2024
UNICEF) |
UNICEF Nutrition Reports |
ہندوستان 🇮🇳 |
5–19 |
14.4% (estimated, 2022–23) |
[NFHS India / WHO Estimates] |
امریکہ 🇺🇸 (USA) |
6–17 |
17.0% obese (2022–23) |
|
برطانیہ 🇬🇧 (UK) |
10–11 |
33.0% overweight or obese (2021–23) |
|
سعودی عرب 🇸🇦 |
5–19 |
18.2% (2019 est., latest available) |
[Saudi Journal of Obesity] |
پاکستان 🇵🇰 |
5–19 |
11.7% (UNICEF Est., 2022) |
UNICEF Pakistan Nutrition |
جاپان 🇯🇵 |
5–19 |
4.4% (Low but rising) |
[OECD Health Statistics] |
📌 نوٹ:
- UNICEF
اور WHO کا
کہنا ہے کہ اگر موجودہ رجحانات برقرار رہے تو 2030 تک
دنیا بھر میں ہر 3 میں سے 1 بچہ موٹاپے یا غیر متوازن غذا کا شکار ہوگا۔
- ڈیٹا
مختلف قومی و عالمی رپورٹس سے لیا گیا ہے اور تخمینے میں معمولی فرق ممکن ہے۔
⚠️ بچوں میں موٹاپے کی عام علامات
بچوں کا وزن اچانک بڑھ جانا صرف خوراک کی زیادتی کی علامت نہیں، بلکہ
یہ ایک سنگین طبی مسئلہ کی نشاندہی بھی ہو سکتا ہے۔ درج ذیل علامات بتاتی ہیں کہ
بچہ ممکنہ طور پر موٹاپے کا شکار ہو رہا ہے:
🔍 1. جسمانی حجم کا غیر متوازن بڑھنا
·
عمر کے
حساب سے بچے کی جسامت زیادہ بڑی نظر آتی ہے
·
کپڑے وقت
سے پہلے تنگ ہو جانا
🛏️ 2. تھکن اور سستی
·
تھوڑا سا
چلنے پر سانس پھولنا
·
کھیلنے یا
جسمانی مشقت سے گریز کرنا
·
صبح سستی
سے اٹھنا
🍽️ 3. ضرورت سے زیادہ کھانے کی خواہش
·
ہر وقت کچھ
نہ کچھ کھانے کا دل کرنا
·
خاص طور پر
چاکلیٹ، نمکین، پیکٹ والے کھانوں کی طلب
💤 4. نیند کی خرابی
·
نیند میں
خراٹے
·
نیند کے
دوران بار بار اٹھنا یا بے چینی محسوس کرنا
😔 5. ذہنی و جذباتی اثرات
·
خود
اعتمادی میں کمی
·
اسکول یا
سوشل سرگرمیوں سے کنارہ کشی
·
چڑچڑاپن یا
اداسی کا شکار رہنا
📌 اگر
والدین ان علامات کو وقت پر پہچان لیں تو بچوں کو موٹاپے سے بچانا ممکن ہے۔
❗ بچوں میں موٹاپے کی اہم وجوہات (Major Causes of Childhood Obesity)
بچوں میں موٹاپا راتوں رات نہیں آتا، بلکہ یہ آہستہ آہستہ طرزِ زندگی،
غذا اور ماحول کی تبدیلیوں کا نتیجہ ہوتا ہے۔ ذیل میں ہم ان اہم اسباب کا جائزہ
لیتے ہیں جو بچوں میں غیر معمولی وزن بڑھنے کا باعث بنتے ہیں:
🍫 1. چاکلیٹ، چپس اور پیکٹ والے کھانے
·
پیکٹ والے
کھانے (جیسے نمکو، چپس، بسکٹ، فاسٹ فوڈ) میں زیادہ
کیلوریز، چینی، نمک اور چکنائی ہوتی ہے۔
·
یہ اشیاء
وقتی طور پر مزے دار لگتی ہیں، مگر بچوں کی نشونما کے لیے خطرناک ہو سکتی ہیں۔
·
روزمرہ
استعمال سے بچے متوازن کھانے کی طرف کم مائل ہوتے ہیں۔
📌 تحقیقی حوالہ:
WHO کے مطابق، ultra-processed
foods موٹاپے کے خطرے کو 25% تک بڑھا سکتے ہیں۔
🔗 WHO Source – Obesity and Diet
📱 2. موبائل اور اسکرین ٹائم کا بڑھنا
·
بچے گھنٹوں
موبائل، ٹیبلٹ، ٹی وی یا کمپیوٹر کے سامنے بیٹھے رہتے ہیں۔
·
جسمانی
سرگرمی نہ ہونے کے برابر ہو جاتی ہے، جس کی وجہ سے جسم میں جمع شدہ کیلوریز جلتی
نہیں۔
·
یہ عادت
صرف جسمانی نہیں بلکہ ذہنی صحت پر بھی اثر ڈالتی ہے۔
📌 تحقیقی حوالہ:
American Academy of Pediatrics تجویز کرتی ہے کہ بچوں کا screen time روزانہ 2 گھنٹے سے زیادہ
نہیں ہونا چاہیے۔
🔗 AAP
Guidelines on Screen Time
🛌 3. جسمانی سرگرمیوں کی کمی
·
کھیل کود
نہ ہونا، اسکول سے واپسی کے بعد آرام طلب رویہ، اور گھروں کا محدود ماحول بچوں کو
سست بناتا ہے۔
·
جسمانی
سرگرمی نہ ہونے سے metabolism سست ہو جاتا ہے، جس سے وزن میں تیزی سے اضافہ ہوتا ہے۔
📌 تحقیقی حوالہ:
WHO تجویز کرتا ہے کہ 5–17 سال کے بچوں کو کم از کم 60
منٹ کی جسمانی سرگرمی روزانہ کرنی چاہیے۔
🔗 WHO
Guidelines on Physical Activity
🛏️ 4. نیند کی کمی
·
بچوں کو
نیند کم ملتی ہے تو ہارمونی نظام متاثر ہوتا ہے، خاص طور پر "لیپٹن" اور
"گریلن" ہارمون جو بھوک کو کنٹرول کرتے ہیں۔
·
نیند کی
کمی جسم میں انسولین کے نظام کو بھی خراب کرتی ہے، جس سے موٹاپے کا خطرہ بڑھتا ہے۔
📌 تحقیقی حوالہ:
National Sleep Foundation کے مطابق بچوں کو 8–11 گھنٹے
نیند درکار ہے، کم نیند سے وزن میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
🔗 Sleep
Foundation – Kids Sleep Guide
🧬 5. موروثی
اثرات (Genetic Factors)
·
اگر والدین
موٹے ہیں، تو بچوں میں بھی یہ رجحان منتقل ہو سکتا ہے۔
·
لیکن یاد
رکھیں: طبی
ماہرین کا ماننا ہے کہ جینیاتی اثرات صرف 5–10% موٹاپے کا سبب بنتے ہیں، جبکہ باقی زیادہ تر طرزِ زندگی اور ماحول پر منحصر ہوتا ہے۔
😔 6. ذہنی دباؤ اور جذباتی کھانا کھانا
·
بعض اوقات
بچے بوریت، اداسی، یا امتحانی دباؤ کے دوران بار بار کھانے کی طرف مائل ہوتے ہیں۔
·
یہ "Emotional Eating" کہلاتا ہے —
اس میں بچہ اصل بھوک کے بجائے جذباتی تسکین کے لیے کھاتا ہے۔
📌 تحقیقی حوالہ:
Harvard Health کے مطابق
Emotional eating بچوں میں بچپن کی
depression یا stress سے جڑا ہوتا ہے۔
🔗 Harvard on Emotional Eating in Kids
⚠️ بچوں میں موٹاپے کے جسمانی و ذہنی نقصانات (Short-term & Long-term Effects of Childhood Obesity)
موٹاپا صرف وزن بڑھنے کا نام نہیں بلکہ ایک خاموش بیماری ہے جو بچوں کی
پوری زندگی کو متاثر کر سکتی ہے۔ اس کے اثرات جسمانی، ذہنی اور سماجی تینوں پہلوؤں
پر مرتب ہوتے ہیں۔
🩺 1. جسمانی
بیماریوں کا خطرہ بڑھنا
·
ٹائپ
2 ذیابیطس (Diabetes): چینی کے استعمال اور وزن کی زیادتی سے انسولین
کا نظام متاثر ہوتا ہے۔
·
ہائی
بلڈ پریشر اور کولیسٹرول
کا بڑھنا: دل
کی بیماریوں کا خطرہ بچپن سے ہی بڑھ جاتا ہے۔
·
سانس
لینے میں دشواری: کھیل
کود میں سانس پھولنا، نیند میں خراٹے، Asthma جیسی علامات۔
🦴 2. ہڈیوں
اور جوڑوں پر دباؤ
·
زیادہ وزن
بچوں کی ہڈیوں اور جوڑوں پر غیر ضروری بوجھ ڈالتا ہے، جس سے چلنے، دوڑنے اور
بیٹھنے میں تکلیف ہو سکتی ہے۔
·
کم عمری
میں ہی گھٹنوں اور کمر میں درد شروع ہو جاتا ہے۔
🧠 3. ذہنی و
جذباتی صحت پر اثر
·
خوداعتمادی
میں کمی: دوسروں کے طنز،
مذاق یا طعنوں کی وجہ سے بچہ اپنی ذات کو کم تر سمجھنے لگتا ہے۔
·
احساسِ
کمتری اور ڈیپریشن: موٹاپے کا شکار بچے اکثر خود کو تنہا
محسوس کرتے ہیں اور تنقید سے گھبرا جاتے ہیں۔
·
سوشل
انزائٹی: وہ اسکول یا کھیل
کی سرگرمیوں میں حصہ لینے سے کتراتے ہیں۔
🧬 4. بلوغت
اور نشوونما میں رکاوٹ
·
موٹاپے کے
باعث بعض بچوں کی ہارمونی نشوونما متاثر ہو سکتی ہے، جس سے وقت سے پہلے یا تاخیر سے بالغ ہونے کے مسائل
جنم لیتے ہیں۔
🏫 5. تعلیمی کارکردگی پر منفی اثر
·
سستی، نیند
کی کمی، اور ذہنی دباؤ کی وجہ سے اسکول کی کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔
·
توجہ مرکوز
نہ کر پانا، غیرحاضری میں اضافہ، اور سیکھنے کے عمل میں دھیما پن پیدا ہو سکتا ہے۔
📌 تحقیقی
حوالہ:
WHO کے مطابق، موٹاپا بچپن کی سب سے زیادہ قابلِ پرہیز
بیماری ہے، جو وقت پر پہچانی جائے تو مکمل طور پر قابو میں آ سکتی ہے۔
👨👩👧👦 والدین کے لیے احتیاطی تدابیر (What Parents Can Do to Prevent Childhood Obesity)
بچوں کی صحت کے محافظ والدین ہوتے ہیں، اور ان کے معمولاتِ زندگی میں
چھوٹی چھوٹی تبدیلیاں لا کر موٹاپے سے نہ صرف بچا جا سکتا ہے، بلکہ بچوں کو ایک
صحت مند اور خوشحال مستقبل دیا جا سکتا ہے۔
🥗 1. متوازن
غذا کی عادت
·
گھر میں
صحت مند کھانے کو ترجیح دیں جیسے: دال، سبزیاں، پھل، دہی، انڈا، اناج وغیرہ۔
·
جنک
فوڈ کو صرف خاص مواقع تک محدود کریں۔
·
بچوں کو
پانی پینے کی ترغیب دیں بجائے شربت یا سافٹ ڈرنکس کے۔
🎯 مشورہ: ہفتے میں ایک
دن بچوں کے ساتھ "Healthy Cooking Day" منائیں۔
⚽ 2. روزمرہ کھیل کود میں شامل کریں
·
بچوں کو
روزانہ کم از کم 1 گھنٹہ جسمانی سرگرمی کے لیے باہر بھیجیں — جیسے کرکٹ، سائیکلنگ،
فٹبال، دوڑنا۔
·
اگر باہر
کا ماحول موزوں نہ ہو، تو گھر میں زومبا، ڈانس، یا یوگا کرایا جا سکتا ہے۔
🎯 مشورہ: والدین خود
بھی بچوں کے ساتھ کچھ وقت کھیل میں گزاریں تاکہ وہ متاثر ہوں۔
📵 3. اسکرین ٹائم پر کنٹرول
·
موبائل، ٹی
وی، ٹیبلیٹ کا وقت محدود کریں — خاص کر کھانے اور سونے کے وقت۔
·
بچوں کے لیے “No Screen Zones” مقرر کریں — جیسے
کھانے کی میز، بیڈروم وغیرہ۔
🎯 مشورہ: بچوں کو
متبادل سرگرمیاں دیں جیسے کہانی پڑھنا، تصویریں بنانا، لیگو کھیلنا۔
🕙 4. وقت پر نیند
·
بچوں کو
رات 9:00 سے پہلے سلا دینا ایک اچھی عادت ہے۔
·
رات کی
نیند مکمل ہونے سے ہارمونی توازن درست رہتا ہے، جو وزن کو قابو میں رکھنے میں مدد
دیتا ہے۔
🎯 مشورہ: سونے سے پہلے
کہانی پڑھنا یا سادہ دعائیں سکھانا نیند کو بہتر بناتا ہے۔
💬 5. مثبت ماحول اور حوصلہ افزائی
·
بچوں کو ان
کے جسم کی قدر کرنا سکھائیں، ان کا مذاق اڑانے سے گریز کریں۔
·
ان کے ساتھ
دوستی کا رشتہ رکھیں تاکہ وہ اپنے جذبات کو شیئر کر سکیں۔
·
انعام صرف
کھانے کی چیزوں کے ذریعے نہ دیں — آؤٹنگ، تعریف، یا کہانی سنانے جیسی خوشیاں دیں۔
🎯 مشورہ: بچے اگر healthy option کا انتخاب کریں، تو اُن
کی تعریف ضرور کریں۔
📌 یاد
رکھیں: بچوں میں موٹاپے سے بچاؤ کا آغاز والدین کے رویے سے ہوتا ہے۔ اگر آپ
خود صحت مند عادات اپنائیں گے تو بچے بھی سیکھیں گے۔
🥦 صحت مند متبادل تجویز کریں (Healthy Food & Lifestyle Alternatives for Children)
اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ کے بچے خوش ذائقہ کے ساتھ ساتھ صحت مند کھائیں،
تو اس کے لیے جنک فوڈ کو فوراً بند کرنا ضروری نہیں۔ بلکہ آپ ذہانت سے صحت مند متبادل متعارف
کروا سکتے ہیں جو بچوں کو پسند بھی آئیں اور ان کے جسم کے لیے مفید بھی ہوں۔
🍟 ❌ فاسٹ فوڈ
کا متبادل:
✓ گھر پر تیار کردہ سینڈوچ، آلو کے رول، سبزیوں کی پیٹی، بیکڈ آلو کے
چپس
فاسٹ فوڈ میں تیل، نمک اور چینی زیادہ ہوتی ہے، جب کہ گھر کا کھانا
کنٹرولڈ اور غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے۔
🍫 ❌ چاکلیٹ
یا میٹھا:
✓ کھجور، کشمش، شہد میں بھنے بادام، دہی میں شہد اور پھل
بچے چاکلیٹ کے عادی ہو جاتے ہیں، مگر انہیں میٹھا کھجور یا فروٹ کے
ذریعے بھی مل سکتا ہے۔
🥤 ❌ سافٹ ڈرنکس یا پیکٹ جوس:
✓ ناریل پانی، لیموں پانی (بغیر چینی), موسمی پھلوں کا تازہ رس
سافٹ ڈرنکس میں "empty calories" ہوتی ہیں جو صرف وزن بڑھاتی ہیں، کوئی غذائیت نہیں دیتیں۔
🍪 ❌ پیکٹ
والے بسکٹ اور اسنیکس:
✓ مکھانے، بھنے چنے، چھولے چاٹ، ابلے انڈے، مکئی
یہ پروٹین، فائبر اور وٹامن سے بھرپور ہوتے ہیں اور بچے خوشی سے کھاتے
ہیں۔
📺 ❌ اسکرین
پر وقت گزارنا:
✓ کہانیاں سننا، ڈرائنگ، دستکاری، گارڈننگ یا آؤٹ ڈور گیمز
بچوں کی تخلیقی صلاحیتوں کو بڑھائیں — اسکرین سے دوری انہیں زندگی کے
دوسرے مزے سکھاتی ہے۔
🎯 Tips
for Parents:
·
صحت مند
متبادل کو بچوں کے lunch box میں دلکش انداز میں پیک کریں۔
·
بچوں کو involve کریں — جیسے کوئی healthy snack ان کے ساتھ مل کر تیار
کرنا۔
·
"Treat"
کا مطلب صرف چاکلیٹ نہیں — باہر جانا، سائیکل چلانا، پکنک
بھی treat ہو سکتی ہے۔
📌 یاد
رکھیں: متبادل کا مطلب پابندی نہیں، بلکہ سمجھداری ہے۔ جب بچہ خود چنے کہ اُسے
صحت مند چیزیں زیادہ مزہ دیتی ہیں، تو تبدیلی آسان ہو جاتی ہے۔
👦 ایک بچے کی کہانی: "احمد کی واپسی"
احمد، دہلی کے ایک عام متوسط گھرانے
کا 11 سالہ بچہ، بچپن سے ہی فاسٹ فوڈ اور موبائل گیمز کا شوقین تھا۔ اسکول سے آتے
ہی وہ موبائل لے کر بستر پر لیٹ جاتا، اور اُس کی پلیٹ میں ہوتا: چپس، پیزا یا
کوئی پیکٹ والا بسکٹ۔ آہستہ آہستہ اس کا وزن بڑھنے لگا، اور ساتھ ہی اُس کا اعتماد
کم ہونے لگا۔
احمد کھیل کے میدان سے دور رہنے لگا،
کلاس میں چڑچڑا ہو گیا، اور اکثر بچے اس کا مذاق اُڑاتے۔ والدین نے بھی شروع میں
یہی سمجھا کہ بچہ "صحت مند" ہے، لیکن جب ڈاکٹر نے بتایا کہ "یہ
موٹاپا ہے، اور یہ اُس کے دل اور شوگر کے لیے خطرہ بن سکتا ہے"، تو سب ہوش
میں آ گئے۔
پھر ایک دن احمد کی والدہ نے ایک
فیصلہ لیا:
- موبائل
صرف 1 گھنٹے روزانہ
- ہفتے
میں دو بار اُس کے ساتھ پارک میں چہل قدمی
- چاکلیٹ
کی جگہ کھجور اور بادام
- ہر
ہفتے وہ احمد کے ساتھ ایک نیا healthy snack بناتی
تھیں
پہلے پہل احمد کو مشکل ہوئی، لیکن
آہستہ آہستہ وہ نئی چیزوں سے لطف لینے لگا۔ 6 مہینوں میں اُس نے نہ صرف 6 کلو وزن
کم کیا، بلکہ اپنی
confidence بھی واپس پایا۔ اب وہ اسکول کے فٹبال
ٹیم میں ہے، اور خود دوسروں کو بھی
healthy رہنے کا مشورہ دیتا ہے۔
📝 سبق:
احمد کی کہانی بتاتی ہے کہ اگر والدین
سنجیدہ ہوں اور بچے کو محبت کے ساتھ رہنمائی دیں، تو بچہ ہر مشکل پر قابو پا سکتا
ہے۔
🔚 نتیجہ:
بچوں کا مستقبل — والدین کے فیصلے
بچوں میں موٹاپا ایک سنجیدہ اور خاموش بیماری ہے، جو صرف ان کے جسم کو
نہیں بلکہ ان کی شخصیت اور مستقبل کو بھی متاثر کر سکتی ہے۔ لیکن اچھی خبر یہ ہے
کہ اگر وقت پر پہچان لیا جائے، تو اس پر قابو پانا ممکن ہے — بغیر کسی دوا کے، صرف
زندگی کے چھوٹے چھوٹے فیصلوں سے۔
والدین کا طرزِ زندگی، بچوں کی صحت کا سب سے بڑا معمار ہوتا ہے۔ اگر ہم
بچوں کو صرف خوش کرنے کے بجائے اُن کے لیے بہتر فیصلے کریں، تو نہ صرف موٹاپا بلکہ
کئی دیگر مسائل سے بھی بچا جا سکتا ہے۔
یاد رکھیں:
"بچوں کو زندگی دینا صرف
سانسوں سے نہیں، بلکہ صحت مند ماحول سے ہوتا ہے۔"
❓ والدین کے عام
سوالات (FAQs)
1. کیا ہر موٹا بچہ بیمار ہوتا ہے؟
نہیں، مگر اگر وزن عمر کے لحاظ سے زیادہ ہے اور جسمانی سرگرمی کم ہے تو
خطرہ ضرور بڑھ جاتا ہے۔
2. بچوں کے لیے موبائل کا کتنا استعمال محفوظ ہے؟
ماہرین کے مطابق روزانہ 1–2 گھنٹے سے زیادہ اسکرین ٹائم بچوں کی صحت کے
لیے نقصان دہ ہے۔
3. کیا چپس، چاکلیٹ کبھی کبھار دی جا سکتی ہیں؟
جی ہاں، خاص مواقع پر تھوڑی مقدار میں دی جا سکتی ہیں، مگر روزمرہ غذا
کا حصہ نہ بننے دیں۔
4. بچے کو کھیلوں کی طرف کیسے مائل کریں؟
اُس کے ساتھ خود کھیلیں، اُسے پسند کا کھیل منتخب کرنے دیں، اور اُس کی
ہر کوشش کی تعریف کریں۔
5. کیا اسکول میں موٹاپے پر قابو پایا جا سکتا ہے؟
بالکل! اسکول اگر صحت مند کھانے، کھیل کود اور فٹنس کو ترجیح دے تو
بچوں میں مثبت تبدیلی آسکتی ہے۔